467

تین نمازیں۔۔۔علامہ غلام مصطفی ظہیر امن پوری حفظہ اللہ

تین نمازیں
1    شب ِ زفاف کی نماز :     ابو سعید مولیٰ ابی اسید بیان کرتے ہیں :
تزوّجت امرأۃ ، فکان عندی لیلۃ زفاف امرأتی نفر من أصحاب رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم ، فلمّا حضرت الصّلاۃ أراد أبوذرّ أن یتقدّم ، فیصلّی ، فجبذہ حذیفۃ وقال : ربّ البیت أحقّ بالصّلاۃ ، فقال : لأبی مسعود : أکذلک ؟ قال : نعم ، قال أبوسعید : فتقدّمت ، فصلّیت بھم وأنا یومئذ عبد ، فأمرانی اذا أتیت بامرأتی أن أصلّی رکعتین ، وأن تصلّی خلفی ان فعلت ۔     ”میں نے ایک عورت سے شادی کی ، رخصتی کی رات میرے پاس بہت سے صحابہ کرام ] موجود تھے ، جب نماز کا وقت آیا تو ابو ذر  رضی اللہ عنہ نے چاہا کہ آگے بڑھ کر نماز پڑھائیں ، لیکن حذیفہ  رضی اللہ عنہ نے انہیں کھینچ لیا اور فرمایا ، گھر والا نماز پڑھانے کا زیادہ مستحق ہے ، پھر انہوں نے ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا ، کیا ایسے ہی ہے ؟ انہوں نے فرمایا ، ہاں ۔ابو سعید  رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے آگے بڑھ کر نماز پڑھائی ، حالانکہ میں اس وقت غلام تھا ، ابو ذرّ اور حذیفہ  رضی اللہ عنہما  نے مجھے حکم دیا کہ جب میں اپنی بیوی کے پاس جاؤں تو دو رکعتیں ادا کروں اور اگر میں ایسا کروں تو میری بیوی بھی میری اقتدا میں نماز پڑھے ۔”(الاوسط لابن المنذر : ٤/١٥٦، وسندہ، صحیحٌ، ومصنف ابن ابی شیبۃ : ٢/٢١٧مختصرا)
فائدہ :     سیدنا سلمان فارسی  رضی اللہ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اذا تزوّج أحدکم ، فکان لیلۃ البناء ، فلیصلّ رکعتین ولیأمرھا ، فلتصلّ خلفہ ، فانّ اللّٰہ عزّوجلّ جاعل فی البیت خیراً ۔ ”جب تم میں سے کوئی زفاف کی رات دو رکعتیں ادا کرے اور بیوی کو بھی اپنی اقتدا میں یہ نماز پڑھنے کا حکم دے ، اللہ تعالیٰ گھر میں خیر وبرکت نازل کرے گا ۔”(کشف الاستار : ٢/١٦٩، ح : ١٤٤٧، الکامل لابن عدی : ٢/٢٣٣)
اس کی سند ”ضعیف” ہے ، اس کا راوی حجاج بن فروخ ”ضعیف” ہے ، حافظ ذہبی  رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
ھذا حدیث منکر جدّا ۔    ”یہ حدیث سخت منکر ہے ۔”(میزان الاعتدال : ١/٤٦٤)
2    خواب دیکھنے کی نماز : سیدنا ابو ہریرہ  رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اذا رأی أحدکم رؤیا یکرھھا ، فلیصلّ رکعتین ، ولا یخبر بھا أحدا ، فانّھا لن تضرّہ ۔”جب تم میں سے کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو دو رکعتیں ادا کرے اور اس کے بارے میں کسی کو نہ بتائے ، وہ اسے نقصان نہیں دے گا ۔”(مسند الحمیدی : ١١٤٥، وسندہ، صحیحٌ)
3    قبولِ اسلام کی نماز :      سیدنا ابو ہریرہ  رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :      أنّ ثمامۃ الحنفیّ أسلم ، فأمرہ أن یغتسل ، فاغتسل وصلّی رکعتین ، فقال النّبیّ صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم : لقد حسن اسلام أخیکم ۔
”ثمامہ حنفی  رضی اللہ عنہ مسلمان ہوئے تو آپ  صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں غسل کرنے کا حکم دیا ، انہوں نے غسل کیا اور دورکعت نماز ادا کی ، پھر آپ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، تمہارے بھائی کا اسلام بہترین ہو گیا ہے ۔”(مصنف عبد الرزاق : ١٠/٣١٨، ح : ١٩٢٢٦، وسندہ، صحیحٌ)
اس حدیث کو امام ابن الجارود (١٥)اور امام ابنِ خزیمہ (٢٥٣);نے ”صحیح” کہا ہے ۔
 

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.