1,458

سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ دونوں ہی حق پر تھے.

سیدناعلی رضی اللہ عنہ اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ دونوں ہی حق پر تھے۔
مرزا صاحب کہتے ہیں کہ” مشاجرات صحابہ پر بلکل خاموشی اختیار کرنے کا مطلب یہ ہے کہ گالی گلوچ نہ کیا جائے، اور جواحادیث اس موضوع پر آئی ہیں ان کو بیان کرنا ہےاگر ان کو بیان نہیں کریں گے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے نبی کو خاموش کروانا چاہتے ہیں؟Are you trying to teach your Prophet صلی اللہ علیہ وسلم
ہم مرزا صاحب سے کہتے ہیں کہ دراصل یہ بات آپ پر فٹ ہوتی ہےکہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیکھاناچاہتے ہیں؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےسیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہوں کے بارے میں( صحیح مسلم؛1065)فرمایا کہ:
مسلمانوں میں اختلاف ہوگااس وقت ایک دین سے نکل جانے والا تیسرا گروہ نکلے گا(خوارج)اس وقت خوارج سے قتال وہ گروہ کرے گا جو؛
يَقْتُلُهَا أَوْلَى الطَّائِفَتَيْنِ بِالْحَقِّ
“جو دونوں گروہوں میں سے حق کے زیادہ قریب ہوگا۔”
تمام احباب صحیح مسلم میں سے یہ حدیث دیکھیں اور پھر مرزا صاحب سے سوال کریں کہ کیا آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیکھانے کی کوشش کررہے ہیں؟نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اختلاف کے بارے میں یہ نہیں فرمایا کہ ایک گروہ حق پر ہوگا اور دوسرا باطل پر،آپ صلی اللہ علیہ وسلم صاف لفظوں میں فرماسکتے تھے کہ جو حق پر ہوگا وہ خوارج سے قتال کرے گا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خواہش سے نہیں بولتے تھے بلکہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے حکم سے ہی بولتے تھے، اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی نبی کی زبانی ایسے شاندار الفاظ دیئے کہ دشمن صحابہ کرام رضی اللہ عنھمکے لیے تاقیامت اعتراضات کا دروازہ بند کردیا،اسی لیے فرمایا کہ: جو دونوں گروہوں میں سے حق کے زیادہ قریب ہوگاوہ خوارج کےساتھ قتال کرےگا۔
مرزا صاحب نے یہ حدیث کبھی لوگوں کو سنائی ہے؟اہل حدیث کو کہتے ہیں کہ یہ حدیثیں چھپاتے ہیں، اہل سنت نے کبھی کوئی حدیث نہیں چھپائی۔اگر اہل سنت نے حدیثیں چھپائی ہوتیں تو عربی کا ترجمہ اردو میں کرکے ان کو کون دیتا؟اہل حدیث یہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھمکے بارے میں احادیث پڑھ کران پر کوئی منفی تبصرہ نہیں کرنا، ایسی کوئی تبصرہ نہیں کرنا جس سے کسی صحابہ کی تنقیص کا پہلو نکلتا ہو، صحابہ کرام رضی اللہ عنھمتو جنتی ہیں ، ان کو جنت کی بشارتیں زبان نبوت سے ملی ہیں ان کے بارے میں آپ کہتے ہیں کہ انہوں نے بدنیتی سے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے جنگ کی ؟ان کے بارے میں کہنا کہ ہمارے دل میں ان کے لیے رنج ہے، ان کی وجہ سے ہمارے دل بھی زخمی ہیں تو آپ ہمیں بتائیں کہ :
Are you trying to teach your Prophet صلی اللہ علیہ وسلم ؟کیا آپ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سیکھانا چاہتے ہیں؟ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے ہیں کہ دونوں حق پر ہونگے لیکن ایک حق کے زیادہ قریب ہےا ور ایک تھوڑاقریب ہے۔
لیکن مرزا صاحب! آپ لوگوں کےذہنوں میں یہ بات ڈالتے ہیں کہ ایک حق پر ہےا ور دوسرا باطل پر، اور پھر آپ لوگوں کو بار بار یہ کہتے ہیں کہ انہوں نے قصاصِ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا ڈھونگ رچایا ہواتھا ، نعوذ باللہ ۔جب آپ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے گروہ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنھمکے بارے میں ہمارے دل میں رنج ہے تو کیا آپ اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیکھانا چاہتے ہیں؟جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد مسلمانوں کے اختلاف کااظہار فرمایاتو کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے گروہ سے بیزاری کااظہار نہیں کرسکتے تھے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو مہر لگارہے ہیں کہ دونوں حق پر ہونگے لیکن ایک حق کے زیادہ قریب ہےا ور ایک تھوڑاقریب ہے۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ بھی حق پر ہیں اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ بھی حق پر ہیں ان میں سے کسی ایک کو باطل پر کہنےو الا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن ہےاور وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کا باغی ہے۔اللہ تبارک وتعالیٰ مرزا صاحب کو ہدایت نصیب فرمائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.