1,032

سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے کن شرائط پر صلح کی؟

سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سےکن شرائط پر صلح کی؟

سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے جب سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کی تو کیا کوئی شرائط پیش کی تھیں جن پر سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے عمل نہیں کیا؟آپ نے اپنے پمفلٹ میں کچھ شرطیں لکھی لیکن ان کی بھی بلکل کوئی سند پیش نہیں کی،اگر آپ سند کو معیار مانتے ہیں اور صحیح الاسناد کے نعرے لگاتے ہیں توپھر اس طرح کی جھوٹی اور بے سند روایات خود کیوں پیش کرتے ہیں؟صلح حسن رضی اللہ عنہ کچھ شرائط پر ہوئی تھی اور وہ شرائط کون کون سی تھیں کسی صحیح سند کے ساتھ ہمارے سامنے پیش کریں۔ورنہ آپ کو اللہ سے ڈر جانا چاہیے،آپ کو اعلانیہ رجوع کرنا چاہیے کہ میں نے اپنے پملفلٹ کے شروع میں لکھا تھا کہ ضعیف الاسناد، جھوٹی اور بے سند روایات سے پاک ہے،لیکن آپ نے پھر بھی امت کو دھوکہ دیتے ہوئے بے سند اور جھوٹی روایات اپنے پملفلٹ میں لکھ بھی دیں، یہ سب جھوٹ ہے، سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے غیر مشروط طور پرسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کی تھی اور جس صلح کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے لیے خوش آئند قرار دیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اس کو خوش آئند سمجھتے تھے،تو واقعی ہی امت نے اس کو خوش آئند دیکھا اور اس کی وجہ سے امت کو فائدہ ہوا،ساری امت یہ سمجھتی ہے کہ جو صلح ہوئی تھی اس کے اچھے نتائج نکلے،آپ لوگ تو اس صلح کو بھی مشکوک کرنا چاہتے ہیں، ان لوگوں کو خدا کاخوف نہیں آتا،جھالوی صاحب کہتے تھے کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے مجبوری میں صلح کی۔جب کہ حدیث کہ الفاظ ہیں کہ ان دو گروہوں کے درمیان صلح اللہ تبارک وتعالیٰ کروانے والے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے مجبورا صلح کی تھی ۔یہ لوگ اس بشارت کو بشارت ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔اللہ تبارک وتعالیٰ ان لوگوں کو ہدایت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.