551

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین!

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین کرنےکا کوئی موقع مرزا صاحب نے ہاتھ سے نہیں جانے دیا،جو بات ان کی فضیلت بن رہی تھی اس کو بھی توڑ مڑوڑ کر ان کے خلاف پیش کیااس کی مثال صحیح بخاری کی ایک حدیث ہےکہ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے کسی نے کہا کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک وتر پڑھا ہےتو انہوں نے فرمایاکہ:انہیں غلط نہ کہیں، وہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں اور دوسری روایات میں ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک وتر پڑھ کر بلکل درست کیا ہے۔یہ ساری باتیں احادیث میں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود بھی مرز اصاحب نے ایک جھوٹی روایت پیش کر کے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین کرنے کی کوشش کی۔امام طحاوی رحمہ اللہ نے ایک روایت نقل کی ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما نے سیدنا معاویہ کو گدھا کہا ہے ، نعوذ باللہ ۔مرزا صاحب نے یہاں یہ جھوٹ بولا کہ امام طحاوی نے اس کو صحیح کہا ہے۔
مرزا صاحب! آپ کے پاس تاقیامت مہلت ہےکہ آپ امام طحاوی رحمہ اللہ کی طرف سے اس روایت پر صحت کا حکم دیکھادیں کہ انہوں نے کہا ہو کہ یہ روایت صحیح ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ یہ روایت صحیح بخاری کی روایات کے خلاف ہےلہذاشاذ ہونے کہ وجہ سے بھی ناقابل قبول ہے۔
اس پر ہمارا کئی سالوں سے کلپ موجود ہے وہاں ہم نے تفصیلی بحث کی ہوئی ہے،یہاں ہم اختصار کے ساتھ ذکر کردیتے ہیں کہ یہ ضعیف روایت ہے، اس کا ضعف ہم بیان نہیں کریں گے بلکہ مرزا صاحب کے بقول جو حق گو عالمِ دین ہیں ان کی زبانی یہ ہے کہ جو شخص یہ روایت بیان کرتاہے وہ توہین سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کامرتکب ہے ، اب عوام خود ہی فیصلہ کرلیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں مرزاصاحب کے بقول حق گو عالمِ دین شیخ زبیر علیزئی رحمہ اللہ نے کی تھی۔اور غور کریں کہ مرزا صاحب ایک صحابی کی دشمنی میں کتنی بڑی خباثت میں مبتلاہوچکے ہیں۔ہماری دلی تمنا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ مرزاصاحب کو ہدایت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.