519

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ روافض سے بڑے مجرم ہیں؟

کیا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ روافض سے بڑے مجرم ہیں؟
مرزا صاحب کہتے ہیں کہ صحابہ کے دور میں کسی صحابی نے کسی صحابی کو بر ابھلا کہا ہے تو وہ اتنا ہی مجرم ہے جتنا کہ آج کوئی شخص کسی صحابی کو بر اکہنے والا ہے،مزید کہتے ہیں کہ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں تو کہتا ہوں کہ جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی(صحابہ کرام)صحبت اختیار کی اگر ان سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو ان کو بینیفٹ آف ڈاؤٹ نہیں مل سکتا ہے ہاں اگر کوئی آج کے دور میں صحابہ کو برا بھلا کہتا ہے تو اس کو بینیفٹ آف ڈاؤٹ مل سکتا ہے کیونکہ اگر کوئی شیعہ ہےتو اس کو دین شیعہ کی طرف سے ہی ملا ہے جبکہ صحابہ نے دین کو ڈاریکٹ نبی علیہ السلام سے سیکھا ہے اس لیے ان کو بینیفٹ آف ڈاؤٹ نہیں مل سکتا وہ بڑا مجرم ہے۔
تبصرہ:
ہم آپ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کا یہ قاعدہ صرف سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ تک ہی محدود ہے یا دیگر صحابہ کے بارے میں بھی ہے؟
تو یہ آپ کی منافقت ہے کہ آپ اس کو صرف سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں تک ہی رکھیں گے اس اصول کو کبھی بھی آپ دوسرے صحابہ پر نہیں لے کے جائیں گے کیونکہ یہ آپ کے گلے کا کانٹا ہے،نہ آپ اس نگل سکتے ہیں اور نہ ہی آپ اسے اگل سکتے ہیں ۔
انجینئر صاحب! اگر آپ کی یہی بنیاد ہے کہ اس دور میں کسی صحابی کو برا کہنے والا بڑا مجرم ہے آج کے دور میں بر اکہنے والے سے تو پھر ہم آپ سے پوچھتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو سب سے پہلے براکس نے کہا ؟
صحیح مسلم(1757) میں ہے کہ ایک دن کسی بات پر سیدنا علی اور سیدنا عباس رضی اللہ عنھما کا جھگڑا ہو گیا تو دونوں صحابی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سیدنا عباس نے سیدنا علی رضی اللہ عنھما کے بارے میں کہا:
اقْضِ بَيْنِي وَبَيْنَ هَذَا الْكَاذِبِ الْآثِمِ الْغَادِرِ الْخَائِنِ،
ترجمہ :امیر المومنین!میرے درمیان اور اس علی کے درمیان جو جھوٹا ہے ،سیاہ کار ،خائناور دغہ باز کے فیصلہ کر دیں۔
یہ الفاظ عباس رضی اللہ عنہ کے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ہیں، مرزا صاحب اب یہاں آپ کا قائدہ لگے گا کہ نہیں کہ صحابہ کے دور میں کسی صحابی کو برا کہنے والا بڑا مجرم ہے آج کے دور میں بر اکہنے والے سے، مرزا صاحب نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو برا بھلا کہنا ہو تو کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف بددعا تو مولا علی رضی اللہ عنہ نے کہ تھی اس لیے یہ علی رضی اللہ عنہ کی سنت ہے لہذا ہم اس سنت پر عمل کریں گے،انجینئر صاحب کے بقول علم الکلام اور پھکی والا جواب یہ ہے کہ اگر اس کو آپ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی سنت کہہ رہے ہیں تو پھر سیدنا عباس رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ کی سنت کیا ہے؟ آپ کے نزدیک تو یہ سنت ہی ہوگی کیونکہ ہم تو اس کو مشاجرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کہہ کر خاموش ہو جاتے ہیں،ان سے جو بھی غلطی کوتاہی ہوئی اللہ نے معاف کردی، ہم اس پر کوئی منفی تبصرہ نہیں کرتے اور نہ ہی اپنے دل میں صحابہ کرام کے لیے کوئی میل رکھتے ہیں، چونکہ آپ کامنہج ہی غلطیوں کو اچھالنا ہے تو ہم آپ سے پوچھتے ہیں کہ پھر سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کی سنت کیا ہے؟عباس رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ پر چار فتوے داغے ہیں، کہتے ہیں کہ علی جھوٹے ،سیاہ کار ،خیانت کرنےوالے اور دغہ باز بھی ہیں۔
اب پھر کوئی ناصبی اس حدیث کو لے کرکہے کہ علی رضی اللہ عنہ کا کردار کیسا تھا،سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے کیسا بیان کیا ہے ؟توسیدنا علی رضی اللہ عنہ کو اگر ہم یہ الفاظ کہتے ہیں توہم تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کی سنت ہے تو اس وقت مرزا صاحب آپ کیا جواب دیں گے؟ ۔معاذاللہ ۔
جب ہم مرزا صاحب کو سمجھاتے ہیں کہ اللہ کے بندے! ان چیزوں کو ڈسکس مت کیا کرو، یہ مشاجرات صحابہ کا مسئلہ ہے، اس میں خاموشی ہی اہل سنت کا عقیدہ ہے تو مرزا صاحب کے الفاظ ہوتے ہیں :
“چورسے پہلے چور کی ماں کو ماریں، بخاری ومسلم پر جا کر غصہ ہوں کہ انہوں نے یہ حدیثیں کیوں لکھی ہیں۔”
ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ اگر کوئی ناصبی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں اس طرح کی بات کرے گا تو وہ بھی یہی کہا گا کہ چور سے پہلے چور کی ماں کو ماریں، بخاری ومسلم پر جا کر غصہ ہوں کہ انہوں نے یہ حدیثیں کیوں لکھی ہیں؟ اگر ان الفاظ کو بیان کرنا جرم ہوتاتو بخاری ومسلم نےاس کو ذکر کیوں کیا ؟تو پھر آپ کے پاس کیا جواب ہےسوائے اس کے کہ یہ مشاجرات صحابہ کا مسئلہ ہے؟
خلاصہ کلا م یہ ہے کہ آپ کو کسی بھی صحابی کے بارے میں کسی قسم کا منفی تبصرہ نہیں کرنا چاہیےوگرنہ آپ خود اپنے ہاتھوں ناصبیوں کو ہتھیار دے رہے ہیں کہ وہ سیدنا علی اور اہل بیت رضی اللہ عنہم کے بارے میں منفی تبصرے دیں۔جو زبان آپ دیگر صحابہ کرام کے بارے میں بولتے ہیں تو ناصبی آپ کی ہی منطق کو سامنے رکھ کر اہل بیت کے بارے میں باتیں کریں اور کہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو بر اکہنا تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کی سنت ہے تو پھر اس کا آپ کے پاس کیا جواب ہو گا؟
اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کو ہدایت نصیب فرمائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.