702

تکبیرات عید، کب اور کیسے؟


یومِ عرفہ (نو ذوالحجہ )کی نمازِ فجر سے لے کر تیرھویں ذوالحجہ کی شام تک فرضی نمازوں کے دیگر اذکا ر کے ساتھ یہ تکبیرات بھی پڑھنی چاہئیں ، ان دنوں کے عام اوقات میں بھی یہ تکبیرات پڑھیں ۔
اما م ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ مسلمان نو ذوالحجہ کو فرض نماز کے بعد قبلہ کی طرف منہ کر کے یہ تکبیرات پڑھتے تھے :

اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، لا الہ الّا اللّٰہ ، واللّٰہ أکبر اللہ اکبر، وللّٰہ الحمد۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑ اہے، اس کے سوا کوئی معبود (برحق )نہیں ، اللہ سب سے بڑا ہے ، تعریف و ثناء بھی اسی ہی کی ہے ۔”(مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/١٦٧، وسندہ صحیح)
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نو ذوالحجہ کی نمازِ فجر سے لے کر تیرھویں ذوالحجہ کی شام تک یہ تکبیرات پڑھتے تھے : اللّٰہ أکبر کبیراً ، اللّٰہ أکبر کبیراً ، اللّٰہ أکبر وأَجلُّ ، اللّٰہ أکبر وللّٰہ الحمد۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑاہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، وہ انتہائی عظمت والا ہے ، وہ سب سے بڑا ہے ، تعریف بھی اسی ہی کی ہے ۔”(مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/١٦٧، وسندہ صحیح)
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے یہ الفاظ بھی ثابت ہیں :
اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، وللّٰہ الحمد ، اللّٰہ أکبر وأَجَلُّ ، اللّٰہ أکبر علٰی ما ھَدانا۔
”اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ سب سے بڑا ہے، اسی کی تعریف ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے، وہ انتہائی عظمت والا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے، اس وجہ سے کہ اس نے ہمیں ہدایت دی ۔”
(السنن الکبری للبیہقی : ٣/٣١٥، وسندہ صحیح)
ابو عثما ن نہدی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیں تکبیرات کے کلمات سکھاتے تھے ، کہتے تھے کہ ان کلمات کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرو:
اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْرًا ، اَللّٰہُمَّ أَنْتَ أَعْلٰی وَأَجَلُّ مِنْ أَنْ تَکُوْنَ لَکَ صَاحِبَۃٌ أَوْ یَکُوْنَ لَکَ وَلَدٌ أَوْ یَکُوْنَ لَکَ شَرِیْکٌ فِیْ الْمُلْکِ أَوْ یَکُوْنَ لَکَ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَنَا ، اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنَا۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اے اللہ ! تو اس سے اعلی و اجل ہے کہ تیری کوئی بیوی ہو یا تیری اولاد ہو یا بادشاہی میں تیرا کوئی شریک ہو یا عاجزی و کمزوری کی وجہ سے تیر ا کوئی مددگار ہو، اس اللہ کو جان کر اس کی بڑائی بیان کرتے رہو ، اے اللہ ! ہمیں معاف فرما ، اے اللہ ! ہم پر رحم فرما!”
(السنن الکبری للبیہقی : ٣/٣١٦، وسندہ صحیح)
امام حسن بصری رحمہ اللہ یہ تکبیرات پڑھتے تھے : اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ،اللہ سب سے بڑا ہے ،اللہ سب سے بڑا ہے ۔”
(السنن الکبری للبیہقی : ٣/٣١٦، وسندہ صحیح)
یاد رہے کہ نبی ئ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ تکبیرات پڑ ھنا ثابت نہیں ، سنن دارقطنی (٢/٥٠) والی روایت سخت ترین ”ضعیف ” ہے ، اس میں عمر و بن شمر راوی ” متروک و کذاب ” موجود ہے ۔
جس روایت میں ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ تکبیرات پڑھتے تھے :
اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، لا الہ الّا اللّٰہ ، واللّٰہ أکبر، اللّٰہ أکبر ، وللّٰہ الحمد۔
اس کی سند ابو اسحاق السبیعی کی تدلیس کی وجہ سے ”ضعیف” ہے ۔(دیکھیں مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/١٦٧)
تنبیہ :
شقیق بن سلمہ سے روایت ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نو ذوالحجہ کو نمازِ فجر سے لے کر آخری یومِ تشریق (تیر ہ ذوالحجہ )کو نمازِ عصر کے بعد تک تکبیرات پڑھتے تھے ۔
(مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/٦٥،وسندہ صحیح)
سیدنا علی کے اس فعلِ مبارک کے خلاف صاحب ِ ہدایہ وغیر ہ نے امام ابو حنیفہ کا مذہب نقل کیا ہے کہ یومِ عرفہ (نو ذوالحجہ )کی فجر سے عید کی عصر تک تکبیرات ہیں ۔(الہدایۃ : ١/١٧٤۔١٧٥)
فائدہ :
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا فعل جو مصنف ابن ابی شیبہ (٢/١٦٥) میں ہے ، ابو اسحا ق کی تدلیس کی وجہ سے ”ضعیف” ہے ، لہٰذا امام ابو حنیفہ کا مذہب بے دلیل اور ضعیف ہے۔

پی ڈی ایف میں ڈاون لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کیجیے

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.