یومِ عرفہ (نو ذوالحجہ )کی نمازِ فجر سے لے کر تیرھویں ذوالحجہ کی شام تک فرضی نمازوں کے دیگر اذکا ر کے ساتھ یہ تکبیرات بھی پڑھنی چاہئیں ، ان دنوں کے عام اوقات میں بھی یہ تکبیرات پڑھیں ۔
اما م ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ مسلمان نو ذوالحجہ کو فرض نماز کے بعد قبلہ کی طرف منہ کر کے یہ تکبیرات پڑھتے تھے :
اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، لا الہ الّا اللّٰہ ، واللّٰہ أکبر اللہ اکبر، وللّٰہ الحمد۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑ اہے، اس کے سوا کوئی معبود (برحق )نہیں ، اللہ سب سے بڑا ہے ، تعریف و ثناء بھی اسی ہی کی ہے ۔”(مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/١٦٧، وسندہ صحیح)
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نو ذوالحجہ کی نمازِ فجر سے لے کر تیرھویں ذوالحجہ کی شام تک یہ تکبیرات پڑھتے تھے : اللّٰہ أکبر کبیراً ، اللّٰہ أکبر کبیراً ، اللّٰہ أکبر وأَجلُّ ، اللّٰہ أکبر وللّٰہ الحمد۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑاہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، وہ انتہائی عظمت والا ہے ، وہ سب سے بڑا ہے ، تعریف بھی اسی ہی کی ہے ۔”(مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/١٦٧، وسندہ صحیح)
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے یہ الفاظ بھی ثابت ہیں :
اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، وللّٰہ الحمد ، اللّٰہ أکبر وأَجَلُّ ، اللّٰہ أکبر علٰی ما ھَدانا۔
”اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ سب سے بڑا ہے، اسی کی تعریف ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے، وہ انتہائی عظمت والا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے، اس وجہ سے کہ اس نے ہمیں ہدایت دی ۔”
(السنن الکبری للبیہقی : ٣/٣١٥، وسندہ صحیح)
ابو عثما ن نہدی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیں تکبیرات کے کلمات سکھاتے تھے ، کہتے تھے کہ ان کلمات کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرو:
اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْرًا ، اَللّٰہُمَّ أَنْتَ أَعْلٰی وَأَجَلُّ مِنْ أَنْ تَکُوْنَ لَکَ صَاحِبَۃٌ أَوْ یَکُوْنَ لَکَ وَلَدٌ أَوْ یَکُوْنَ لَکَ شَرِیْکٌ فِیْ الْمُلْکِ أَوْ یَکُوْنَ لَکَ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَنَا ، اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنَا۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اے اللہ ! تو اس سے اعلی و اجل ہے کہ تیری کوئی بیوی ہو یا تیری اولاد ہو یا بادشاہی میں تیرا کوئی شریک ہو یا عاجزی و کمزوری کی وجہ سے تیر ا کوئی مددگار ہو، اس اللہ کو جان کر اس کی بڑائی بیان کرتے رہو ، اے اللہ ! ہمیں معاف فرما ، اے اللہ ! ہم پر رحم فرما!”
(السنن الکبری للبیہقی : ٣/٣١٦، وسندہ صحیح)
امام حسن بصری رحمہ اللہ یہ تکبیرات پڑھتے تھے : اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر۔
”اللہ سب سے بڑا ہے ،اللہ سب سے بڑا ہے ،اللہ سب سے بڑا ہے ۔”
(السنن الکبری للبیہقی : ٣/٣١٦، وسندہ صحیح)
یاد رہے کہ نبی ئ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ تکبیرات پڑ ھنا ثابت نہیں ، سنن دارقطنی (٢/٥٠) والی روایت سخت ترین ”ضعیف ” ہے ، اس میں عمر و بن شمر راوی ” متروک و کذاب ” موجود ہے ۔
جس روایت میں ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ تکبیرات پڑھتے تھے :
اللّٰہ أکبر ، اللّٰہ أکبر ، لا الہ الّا اللّٰہ ، واللّٰہ أکبر، اللّٰہ أکبر ، وللّٰہ الحمد۔
اس کی سند ابو اسحاق السبیعی کی تدلیس کی وجہ سے ”ضعیف” ہے ۔(دیکھیں مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/١٦٧)
تنبیہ :
شقیق بن سلمہ سے روایت ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نو ذوالحجہ کو نمازِ فجر سے لے کر آخری یومِ تشریق (تیر ہ ذوالحجہ )کو نمازِ عصر کے بعد تک تکبیرات پڑھتے تھے ۔
(مصنف ابن ابی شیبہ : ٢/٦٥،وسندہ صحیح)
سیدنا علی کے اس فعلِ مبارک کے خلاف صاحب ِ ہدایہ وغیر ہ نے امام ابو حنیفہ کا مذہب نقل کیا ہے کہ یومِ عرفہ (نو ذوالحجہ )کی فجر سے عید کی عصر تک تکبیرات ہیں ۔(الہدایۃ : ١/١٧٤۔١٧٥)
فائدہ :
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا فعل جو مصنف ابن ابی شیبہ (٢/١٦٥) میں ہے ، ابو اسحا ق کی تدلیس کی وجہ سے ”ضعیف” ہے ، لہٰذا امام ابو حنیفہ کا مذہب بے دلیل اور ضعیف ہے۔
پی ڈی ایف میں ڈاون لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کیجیے