414

مرزا صاحب اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر لعن وطعن

مرزا صاحب اورسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر لعن وطعن
انجینئر محمد علی مرزا صاحب کہتے ہیں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے علمی اختلاف تو ہو سکتا ہے لیکن اس بنیاد پر ان پر لعنت کرنا یا گالی دینااس کی قطعا شریعت نے اجازت نہیں دی۔
جبکہ مرزا صاحب نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو ان کے ہی بقول”ادبی گالیاں” دی ہیں،ملاحظہ فرمائیں؛
سیدنا علی رضی اللہ عنہ پر لعنت کروانے کی بدعت سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایجاد کی۔
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سنت کی مخالفت کی۔
حدیث کی سب سے پہلے غلط تاویل کی ابتداء سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کی۔
آپ کے بقول کسی کو بدعتی کہنا ،کسی کو سنت کا مخالف کہناعلمی اختلاف ہے؟یہ آپ کا علمی اختلاف نہیں بلکہ شیطانی وسوسہ ہے،ہم آپ سے پوچھتے ہیں کہ آپ منع کرتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر لعنت نہیں کرنی تو آپ نے کون سا احسان کر دیا؟اس دور میں جو اہل بیت کے دشمن ہیں ان میں سے کوئی ایک آپ ایسا دیکھا دیں کہ جو سیدنا علی ،سیدہ فاطمہ اور حسن وحسین علیھم السلام کو گالی گلوچ کرتا ہو؟جس طرح کی کٹ حجتیاں اور خیانتیں آپ کرتے ہیں اسی طرح کے کام ناصبی بھی کرتے ہیں، جب کہ زبان سے وہ بھی یہی کہتے ہوتے ہیں کہ ہم اہل بیت کا ادب واحترام کرتے ہیں جیسا کہ آپ کہتے ہیں کہ میں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا ادب واحترام کرتا ہوں اور دوسری طرف آپ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ “ادبی گالیاں” دیتے ہیں جیسا کہ ہم اوپر بیان کر چکے ہیں۔جس انداز سے آپ سیدنا معاویہ اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے علمی اختلاف رکھتے ہیں کیااسی طرح کا علمی اختلاف اہل بیت کے ساتھ رکھنے کا حق آپ کسی کو دیتے ہیں؟نہیں دیتے، ہم بھی نہیں دیتے اور نہ ہی آپ دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود سیدنا معاویہ اور ان کے ساتھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں منافقت کیوں ہے؟
ناصبی بھی یہی کہتے ہیں کہ ہم اہل بیت علیھم السلام پر لعنت نہیں کرتے اور آپ بھی یہی کہتے ہیں کہ ہم سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر لعنت نہیں کرتے ،دونوں ہی ایک لیول کے مجرم ہیں،ناصبی اہل بیت کے بارے میں وہ طرزعمل اختیار کرتے ہیں اورآپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں،تو آپ کون سا معرکہ مار رہے ہیں کہ آپ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو لعن وطعن نہیں کرتے؟
دراصل یہ آپ کی مجبوری بھی ہےکیونکہ آپ ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جہاں یہ جرم ہےاگر کہیں اور ہوتے تو شاید آپ اس حد سے بھی گزر جاتےلیکن ملکی قوانین کی وجہ سے یہ آپ کی مجبوری بھی ہے۔
ہماری یہ دلی تمنا ہے کہ اللہ آپ کو واپس اہل سنت کے منہج پر لے آئے اور ہدایت نصیب فرمائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.