603

نو ذوالحجہ اور جمعہ کا روزہ

نو ذو الحجہ اور جمعہ کا روزہ

حافظ ابو یحیٰی نورپوری

بعض احباب کا خٰیال ہے، چوں کہ حدیث میں اکیلا جمعہ کا روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے، اس لیے جمعہ کے دن نو ذو الحجہ کا روزہ بھی اکیلا نہیں رکھا جا سکتا، اس دفعہ پاکستان میں نو ذوالحجہ جمعہ کے دن ہے،لہذا ان کے بقول نو ذوالحجہ کا روزہ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے پہلے جمعرات کا بھی روزہ رکھا جائے۔
لیکن یہ بات درست نہیں، کیوں کہ حدیث کے الفاظ ہی اس موقف کی نفی کر رہے ہیں۔
رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانِ مبارک کے الفاظ یہ ہیں :
«لَا تَخْتَصُّوا لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ بِقِيَامٍ مِنْ بَيْنِ اللَّيَالِي، وَلَا تَخُصُّوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِصِيَامٍ مِنْ بَيْنِ الْأَيَّامِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ فِي صَوْمٍ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ»
“باقی راتیں چھوڑ کر جمعہ کی رات کو قیام کے لیے خاص نہ کرو، اسی طرح باقی دنوں کو چھوڑ کر جمعہ کے دن کو روزے کے لیے خاص نہ کرو، ہاں! اگر جمعہ کا دن تمہارے کسی معمول کے روزے میں آ جائے (تو اس صورت میں صرف جمعہ کا روزہ رکھنے میں کوئی حرج نہیں)۔”
(صحیح مسلم : 1144)
حدیث کے الفاظ سے ایک تو یہ بات عیاں ہے کہ صرف جمعہ کے دن روزہ رکھنے کی ممانعت جمعہ کے دن کو خاص کرنے کی وجہ سے ہے، جب کہ نو ذو الحجہ کے روزے میں خصوصیت کی وجہ جمعہ کا دن نہیں، بل کہ ذو الحجہ کی نو تاریخ ہے۔ دوسرے یہ کہ جمعہ کے دن اکیلا روزہ رکھنے کی ممانعت سے وہ صورت مستثنیٰ کر دی گئ ہے، جس میں معمول کا روزہ جمعہ کے دن بن رہا ہو۔جو شخص ہفتہ، اتوار، سوموار،منگل،بدھ،جمعرات کو ذوالحجہ کی نو تاریخ آنے پر روزہ رکھتا ہے، اگر اس کے ہاں جمعہ کے دن بھی نو ذوالحجہ آ جائے تو اس کا روزہ یومِ جمعہ کا نہیں، بل کہ یومِ عرفہ یعنی نو ذوالحجہ کا ہو گا اور یہ اس کا معمول کا روزہ ہے، جو جمعہ کے اکیلے روزے کی ممانعت سے خود رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مستثنیٰ فرما دیا ہے۔
لہذا نو ذوالحجہ کو اگر جمعہ کا دن بن رہا ہو تو صرف نو ذوالحجہ کا روزہ رکھا جا سکتا ہے، اس کے لیے ایک دن پہلے کا روزہ رکھنا ضروری نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب

پی ڈی ایف میں ڈاون لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کیجیے

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.