385

ذو الحجہ کے عالی شان ایام

اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے کے پہلے دس دن انتہائی بابرکت اورحرمت والے ہیں ، ان ایا م میں کیے جانے والے نیک اعمال دوسرے دنو ں میں کیے گئے اعمالِ صالحہ پر فوقیت و فضیلت رکھتے ہیں۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ـ :
”دوسرے دنو ں کی بہ نسبت ان دنوں میں کیا جانے والا نیک عمل اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہوتاہے ، صحابہ کرام نے عرض کی ، دوسرے دنوں میں کیا جانے والاجہاد بھی ان دنوں کے عمل سے افضل نہیں؟ فرمایا،جہاد بھی نہیں ، ہاں ! اگر کوئی آدمی اپنا جان و مال لے کر اللہ کے راستے میں نکلتا ہے اور کچھ واپس نہیں آتا ۔”(صحیح بخاری : ٩٦٩، سنن ابی داؤد : ٢٤٣٨، جامع ترمذی : ٧٥٧، سنن ابن ماجہ : ١٧٢٧)
سیدناابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ئ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
”عرفہ کے دن (٩ذو الحجہ کا)روزہ گزشتہ اور آئندہ دو سالوں کے گناہوں کا کفارہ بنتا ہے۔”
(صحیح مسلم : ١١٦٢)
الحاصل ان مبارک دنوں میں نفلی نماز ، نفلی روزوں ، صدقہ و خیرات ، ذکر و اذکار ، تکبیر و تہلیل اور دیگر نیک اعمال کا اہتمام مولائے رحمن و رحیم کی بے پایاں رحمت اور لا متناہی مغفرت کا باعث ہے ۔
ان دنو ں میں کیے جانے والے مبارک اعمال میں سے ایک عالی مرتبت و عالی مقام عمل ”قربانی” بھی ہے ، جو کہ اسلام کا باکمال اور ممتاز شعار ہے ۔

پی ڈی ایف میں ڈاون لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کیجیے

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.